Monday, May 12, 2008

mohsin naqvi, page 2

وہی قصے ہیں وہی بات پرانی اپنی
کون سنتا ہے بھلا رام کہانی اپنی
ہر ستمگر کو یہ محبوب سمجھ لیتی ہے
کتنی خوش فہم ہے کمبخت جوانی اپنی
دشمنوں سے ہی غم دل کا مداوا مانگیں
دوستوں نے تو کوءی بات نہ مانی اپنی
آج پھر چاند افق پر نہیں ابھرا محسن
آج پھر رات نہ گزرے گی سہانی اپنی

No comments: